الٰہ آباد کا نام پریاگ راج، فیض آباد کا نام ایودھیا اور مغل سرائے کا نام دین دیال اپادھیائے نگر کافی پہلے کیا جا چکا ہے۔ اتر پردیش کے کئی شہروں، بازاروں اور ریلوے اسٹیشنوں کے مسلم نام اب بدل چکے ہیں۔ اس میں ایک نیا نام فرخ آباد بھی جلد جڑ سکتا ہے۔ فرخ آباد کا نام بدل کر ’پانچال نگر‘ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ مطالبہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ مکیش راجپوت نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بھیجے گئے ایک خط میں کیا ہے۔
مکیش راجپوت نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ فرخ آباد تین ندیوں گنگا، رام گنگا، کالی ندی کے وسط میں موجود ہے۔ یہ دور قدیم میں بھی خوشحال علاقہ تھا اور پانچال کی راجدھانی تھی۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے خط میں بادشاہ دروپد اور شہزادی دروپدی کا بھی تذکرہ کیا ہے اور لکھا ہے کہ پانچال کی راجدھانی کمپل میں ہی دروپدی کا ’سویم وَر‘ ہوا تھا۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے مطالبہ پر رد عمل کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے فرخ آباد کا نام بدل کر پانچال نگر رکھے جانے کے مشورہ پر کہا کہ نام بدلنے سے دل نہیں بدل جائیں گے۔ شفیق الرحمن برق کا کہنا ہے کہ ’’نام بدلنے کی جو سیاست کی جا رہی ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔ جو پرانے نام ہیں ان سے ہی ملک کی شناخت ہے۔ یہ صرف ایک سیاسی قدم ہے جو ٹھیک نہیں۔‘‘