دہلی یونیورسٹی نجف گڑھ میں ایک کالج بنانے جا رہا ہے جس کا نام ساورکر کے نام پر رکھا جانا طے ہوا ہے۔ اس کے خلاف کانگریس اور بایاں محاذ کی طلبا تنظیموں نے محاذ کھول دیا ہے۔ اس تعلق سے کانگریس کی طلبا تنظیم این ایس یو آئی اور بایاں محاذ طلبا تنظیم ایس ایف آئی نے آج دہلی یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور وائس چانسلر کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین طلبا نے کہا کہ انگریزوں کے سامنے جھکنے والے شخص کے نام پر وہ دہلی یونیورسٹی میں کالج کا نام نہیں رکھنے دیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ یونیورسٹی مجلس عاملہ کی میٹنگ اگست میں ہوئی تھی جس میں وائس چانسلر کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ کالجوں کے نام پر حتمی فیصلہ لیں۔ گزشتہ جمعہ یعنی 29 اکتوبر کو دہلی یونیورسٹی کی ایگزیکٹیو کونسل میٹنگ میں یونیورسٹی میں کھلنے والے دو نئے کالجوں کے نام ساورکر اور سشما سوراج کے نام پر رکھنے کی تجویز پیش کی گئی۔
اب اس معاملے پر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ 2 نومبر کو دہلی یونیورسِٹی کے لاء فیکلٹی کے باہر طلبا لیڈروں نے خوب ہنگامہ کیا۔ این ایس یو آئی دہلی کے صدر کنال سہراوت نے کہا کہ ’’میں دہلی یونیورسٹی انتظامیہ کو کھلا چیلنج دیتا ہوں کہ اگر وہ ’معافی ویر‘ ساورکر کے نام پر کالج کھولنے کا فیصلہ واپس نہیں لیتے ہیں تو این ایس یو آئی خاموش نہیں بیٹھے گا۔‘‘ مظاہرہ کے دوران ’ڈی یو وائس چانسلر مردہ باد‘ کے نعرے بھی لگے۔