پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنس (پی آئی اے) نے اپنے اسٹاف کے لیے ایک ایسا فرمان جاری کیا ہے جو موضوعِ بحث بن گیا ہے۔ پی آئی اے نے طیاروں کے کیبن کرو کے لیے جاری فرمان میں کہا ہے کہ اب سبھی اسٹاف کو انڈرگارمنٹس ڈیوٹی پر رہتے ہوئے ہی نہیں، بلکہ آف ڈیوٹی میں بھی ٹھیک طرح پہننا ہوگا۔ اس ہدایت کے بعد کئی لوگ حیران ہیں کہ آخر اس طرح کا فرمان صادر کرنے کی ضرورت کیا پڑ گئی۔

اس معاملے میں پی آئی اے کا کہنا ہے کہ فلائٹ میں کرو ممبرس کے ٹھیک طرح سے تیار نہ ہونے کی وجہ سے ایک غلط شبیہ بنتی ہے۔ علاوہ ازیں کرو ممبرس کو صرف آن ڈیوٹی ہی نہیں بلکہ آف ڈیوٹی بھی اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ پی آئی اے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ فلائٹ ریسٹ کے دوران کیبن کرو سے منسلک اسٹاف کیزوئل کپڑے پہن کر دوسرے شہروں میں جاتے ہیں، ہوٹلوں میں رکتے ہیں۔ اس طرح کا ڈریس اَپ سامنے والے پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ اس سے لوگوں کے ذہن میں ادارہ کی منفی شبیہ بنتی ہے۔

غور طلب ہے کہ پی آئی اے کا فرمان مرد اور خاتون دونوں ہی اسٹاف کے لیے ہے۔ جنرل منیجر فلائٹ سروس عامر بشیر کی طرف سے جاری اس نوٹیفکیشن کے مطابق کیبن کرو میں شامل سبھی مرد و خواتین کو اپنے ملک کی ثقافت کے مطابق لباس کا انتخاب کرنا چاہیے۔ اگر کوئی اسٹاف اس ہدایت پر عمل نہیں کرتا تو کارروائی بھی ہوگی۔