بہار میں کورونا اموات کی حقیقی تعداد کو لے کر کئی مرتبہ تنازعہ ہو چکا ہے۔ بہار کے الگ الگ سرکاری اداروں کے ذریعہ کورونا سے ہوئی اموات کی الگ الگ تعداد پر نتیش حکومت کو کئی بار سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اب سپریم کورٹ نے بھی بہار میں کورونا سے ہوئی کم اموات پر بھروسہ نہ ہونے کی بات کہی ہے۔
ایک معاملے کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے کووڈ-19 سے ہوئیں اموات سے متعلق بہار کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار کو خارج کر دیا۔ سپریم کورٹ بنچ نے بہار حکومت کی طرف سے پیش وکیل کو کہا کہ ’’ہمیں بھروسہ نہیں ہو رہا کہ بہار ریاست میں کووڈ کے سبب صرف 12000 لوگوں کی موت ہوئی۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ کے چیف سکریٹری دو بجے ڈیجیٹل طریقے سے یہاں پیش ہوں۔‘‘ بنچ نے اس دوران یہ بھی کہا کہ بہار حکومت نے کووڈ اموات کی جو تعداد بتائی ہے وہ درست نہیں لگتی۔
دراصل سپریم کورٹ وکیل گورو کمار بنسل اور دیگر لوگوں کی طرف سے داخل عرضی پر سماعت کر رہی تھی۔ عرضی میں کووڈ-19 سے ہلاک لوگوں کے کنبہ کو معاوضہ دینے کی گزارش کی گئی ہے۔ عدالت نے کووڈ اموات کے معاملوں میں معاوضہ نہیں دیے جانے پر ناراضگی ظاہر کی۔ عدالت نے آندھرا پردیش اور بِہار کے چیف سکریٹریز کو یہ وضاحت پیش کرنے کو کہا ہے کہ کووڈ سے ہلاک ہونے والوں کے کنبہ کو 50000 روپے معاوضہ کی تقسیم ان کی ریاستوں میں کم کیوں ہوئی۔