طویل مدت سے دنیا کی بڑی کرکٹ ٹیموں کے دورہ سے محروم رہے پاکستان کے لیے آسٹریلیائی ٹیم کا آنا کسی جشن سے کم نہیں تھا۔ لیکن یہ جشن ابھی شروع ہی ہوا تھا کہ راولپنڈی سے 190 کیلومیٹر دور پیشاور کی ایک مسجد میں دھماکے نے اسے ماتم میں تبدیل کر دیا اور اب آسٹریلیا کے اس دورے پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
24 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی آسٹریلیائی ٹیم جب جمعہ کے مقدس دن راولپنڈی کے میدان میں اتری تو سبھی شاید یہی سوچ رہے ہوں گے کہ یہ دورہ سلامتی کے ساتھ مکمل ہو جائے تو آنے والے دنوں میں دیگر بڑی ٹیموں کے بھی یہاں آنے کی راہیں ہموار ہو جائیں گی۔ لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ جہاں ایک طرف آسٹریلیا اور پاکستان کی ٹیمیں کرکٹ کے میدان میں پنجہ آرائی کر رہی تھیں وہیں دوسری طرف پیشاور میں جمعہ کی نماز کے دوران ایک مسجد میں زبردست دھماکہ ہوا جس میں 30 افراد شہید ہو گئے۔ اس واقعہ سے پاکستان میں تحفظ کے حالات کی قلعی کھل گئی ہے۔
دھماکہ کے بعد آسٹریلیا کے دورۂ پاکستان کے جاری رہنے پر سوال کھڑے ہو گئے ہیں اور 3 ٹیسٹ، 3 ونڈے اور ایک ٹی-20 پر مشتمل اس دورے پر خطرے کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ ویسے گزشتہ سال نیوزی لینڈ کی ٹیم دہشت گردانہ حملے کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد پاکستان سے بغیر کوئی میچ کھیلے لوٹ چکی ہے۔ نیوزی لینڈ کے علاوہ انگلینڈ نے بھی اپنا پاکستان دورہ رد کر دیا تھا۔