گیان واپی مسجد کی سروے رپورٹ 17 مئی تک مکمل کرنے کی ہدایت عدالت نے دی ہوئی ہے۔ اس کے تحت 14 مئی کو سروے کا آغاز ہوا۔ ’آج تک‘ کی ایک رپورٹ میں سروے میں شامل ایک وکیل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پہلے دن کمل کے نشان، گھنٹیاں، تین کمروں میں کلش، سواستک، سنسکرت کے شلوک اور سوان کی مورتیاں برآمد ہوئی ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ مسجد کمیٹی کے پاس کے تینوں تہہ خانوں میں بھی ہندو مذہب کی کئی علامتیں ملی ہیں۔ وکیل کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ ہندو مندروں کے کھمبے ملے ہیں جو اہم ثبوت ہیں۔ حالانکہ مسلم فریق کے وکیل نے ان سبھی دعووں کو خارج کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سروے میں جو کچھ بھی ملا ہے، اس کی رپورٹ عدالت کے سپرد کی جائے گی۔
بہرحال، سروے کے لحاظ سے 15 مئی یعنی اتوار کا دن گیان واپی مسجد کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ اس دن مسجد میں موجود ایک کمرے کو کھولا جائے گا، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس میں ملبہ بھرا ہے۔ اس کے علاوہ مسجد کے گنبدوں کا بھی سروے ہوگا جو اہمیت کا حامل ہے۔ سروے میں شامل سبھی فریق کو امید ہے کہ 15 مئی کو ہی سروے کا عمل مکمل ہو جائے گا۔ مسلم فریق کے وکیل کے مطابق پہلے ہی دن 75 فیصد سروے مکمل ہو گیا۔ ایک دیگر وکیل نے جانکاری دی کہ اتوار کی صبح 8 بجے سے سروے کا کام شروع ہوگا۔