گولڈ اسمگلنگ معاملے میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کو لگاتار مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حد تو تب ہو گئی جب 13 جون کو طیارہ میں بیٹھے وزیر اعلیٰ وجین کے سامنے کانگریس لیڈروں نے نعرہ بازی شروع کر دی۔ پھر اچانک وزیر اعلیٰ کے ساتھ موجود ایل ڈی ایف کنوینر ای پی جئے راجن سامنے آئے اور مظاہرین کو روکتے ہوئے ایئرکرافٹ کے فرش کی طرف دھکا دے دیا۔ حالانکہ یہ دھکا-مکی لینڈنگ کے وقت ہوئی، پھر بھی اسے ضابطوں کی خلاف ورزی کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے۔ فلائٹ ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ سی پی ایم لیڈر کا پرتشدد رویہ سنگین جرم کے دائرے میں آتا ہے۔
اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے۔ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ یوتھ کانگریس کے دو لیڈران پینارائی وجین کے سامنے بڑھتے ہوئے نعرے بازی کر رہے ہیں۔ وہ وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے دکھائی دیے۔ پھر جئے راجن نے آگے بڑھ کر انھیں دھکا دیتے ہوئے پیچھے کی طرف ہٹایا۔ اس وقت وجین اپنے آبائی شہر کنور سے راجدھانی ترووننت پورم لوٹ رہے تھے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ ہفتے گولڈ اسمگلنگ کے بارے میں ہوئے انکشاف کے بعد سے ہی ریاست میں وزیر اعلیٰ کے خلاف مظاہرے تیز ہو گئے ہیں۔ اہم ملزم سوپنا سریش نے پوچھ تاچھ میں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین، ان کی بیوی اور ان کی بیٹی کے پیسے کا گولڈ اسمگلنگ میں اہم کردار تھا۔