بھوپال: ’’بھارت کے دو عظیم رہنما مولانا علی حسین عاصم بہاری اور بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر (جنہوں نے غریبوں و لاچاروں کوانصاف دلانے کیلئے اپنی ساری زندگی وقف کردی) کے یوم وفات پر 6 دسمبر کو ملک بھر میں تقاریب کا انعقاد کیا جائے۔ وقت کا مطالبہ ہے کہ مولانا عاصم بہاری اور بابا صاحب امبیڈکر نے ذات پات کی تفریق کو ختم کرنے اور تعلیم سے متعلق جو مشن شروع کیا تھا اسے آگے بڑھایا جائے۔ ضرورت اس بات کی بھی ہے کہ ہم ان کے نعرہ ’دلت-دلت ایک سمان-چاہے ہندو ہو یا مسلمان‘ پر متحد ہو کر کام کریں۔‘‘ یہ اپیل چھتیس گڑھ کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولس ایم. ڈبلیو. انصاری نے کی ہے۔
غور طلب ہے کہ دونوں رہنماؤں نے سماج کے اندر پھیلی برائیوں کو ختم کرنے کے حوالے سے لوگوں کو بیدار کرنے کی کوشش کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ تمام طرح کی برائیوں کو اگر سماج سے ختم کرنا ہے تو ہمیں تعلیم یافتہ بننا ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں نے اپنی ساری عمر دبے کچلے لوگوں کو انصاف دلانے اورغربت کے شکار لوگوں کی مدد کرنے میں گزار دی۔ دونوں رہنماؤں نے ہمیشہ لوگوں سے تعلیم یافتہ بننے، متحد ہونے اور محنت کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے لوگوں سے اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے، سماج کے اندر پھیلی برائیوں سے لڑنے اور اس کو ختم کرنے، ناانصافی و استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے، تفریق کے خلاف لڑنے، حق تلفی کرنے والوں اور حق تلفی کرنے والی پالیسیوں کے خلاف لڑنے کی بات کہی۔