حکومت پاکستان نے ’اے آر وائی نیوز‘ کی نشریات پر پابندی عائد کر دی ہے اور چینل کے سینئر صحافی عماد یوسف کو منگل کی دیر شب پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اچانک ہوئی اس گرفتاری سے پاکستان کا صحافتی طبقہ کافی ناراض ہے۔ کئی ماہرین قانون نے بھی اس طرح کی کارروائی کو غلط ٹھہرایا ہے۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی لیڈر مراد سعید نے سینئر صحافی کو دیر رات گرفتار کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔
عماد یوسف کی گرفتاری کے بعد ’اے آر وائی نیوز‘ نے اپنا بیان جاری کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’کراچی پولس نے نصف رات کو ہمارے صحافی کے گھر کا صدر دروازہ توڑ کر اسے جبراً گرفتار کیا ہے۔ سبھی پولس اہلکار سادے کپڑے میں تھے۔‘‘ ساتھ ہی لکھا گیا ہے ’’پولس اہلکار لائسنس یافتہ اسلحہ اور گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر بھی اتار کر لے گئے ہیں۔ اے آر وائی نیوز کی جانب سے سندھ حکومت سے رابطہ کرنے کی کوششیں کی گئیں لیکن عماد یوسف کی کراچی میں گرفتاری کے باوجود سندھ حکومت چین کی نیند سوتی رہی۔ سندھ حکومت سے مسلسل رابطوں کے باوجود کوئی بات کرنے کو تیار نہیں۔‘‘
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ریگولیٹری نگرانی ادارہ ’پی ای ایم آر اے‘ نے الزام عائد کیا ہے کہ چینل غلط، نفرت انگیز اور غداری والے مواد نشر کر رہا تھا۔ چینل کا یہ نشریہ مسلح افواج کے اندر بغاوت پیدا کر قومی سیکورٹی کے لیے ایک واضح خطرے کے ساتھ مکمل جھوٹ پر مبنی تھا۔