پاکستان میں شرارتی عناصر کئی بار رمضان المبارک، عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ وغیرہ کے چاند کی غلط جانکاری شیئر کر دیتے ہیں، جس سے تذبذب والے حالات پیدا ہو جاتے ہیں۔ لیکن اب چاند کی غلط جانکاری دینے والوں کو سخت سزا ملے گی۔ اس کے لیے پاکستان کی قومی اسمبلی میں ’رویت ہلال بل‘ پاس ہو گیا ہے۔ بل کے مطابق غیر منظور شدہ اداروں یا کسی شخص کے ذریعہ چاند دیکھنے کا اعلان کیا گیا تو اس پر لاکھوں روپے کا جرمانہ لگے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قانون و انصاف کے ریاستی وزیر شہادت اعوان نے ’پاکستان رویت ہلال بل، 2022‘ پیش کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی ہجری کیلنڈر مہینوں کی شروعات کا پتہ لگانے کے مقصد سے چاند دیکھنے کا نظام ہے۔ اس نظام کو ریگولیٹ کرنے کے لیے اور ملک میں اسلام کے مختلف فرقوں کے ماننے والوں کے درمیان اختلافات ختم کرنے کے لیے بل لایا گیا ہے۔ چاند دیکھنے کی ذمہ داری وفاقی، صوبائی اور ضلعی کمیٹیوں کے پاس ہوگی۔ ان کے علاوہ کوئی بھی کمیٹی یا ادارہ (چاہے اس کا کچھ بھی نام ہو) رویت ہلال کا ذمہ دار نہیں ہے۔
بل کے مطابق اگر کسی شخص یا ادارہ نے چاند دیکھنے کی جھوٹی جانکاری دی، تو 5 لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا جائے گا۔ ساتھ ہی 3 سال قید کی سزا کا بھی التزام کیا گیا ہے۔ اگر کوئی نیوز چینل، اخبار یا الیکٹرانک میڈیا ہاؤس چاند دیکھے جانے کی غلط جانکاری عوام کو دیتا ہے تو اس پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ لگے گا۔