پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ’رحمت للعالمین اتھارٹی‘ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں انھوں نے فیصلہ لیا کہ رحمت للعالمین اتھارٹی کو مزید فعال اور سرگرم بنایا جائے گا تاکہ اسلامی قدروں کو فروغ دیا جا سکے۔ عمران خان نے اس کے لیے 10 رکنی ایڈوائزری بورڈ تشکیل دینے کو منظوری بھی دے دی ہے۔

دراصل ’رحمت للعالمین اتھارٹی‘ کا قیام معاشرے سے اخلاقی برائیوں کو ختم کرنے اور سیرتِ طیبہ کی روشنی میں ان کا تدارک کرنے کے مقصد سے عمل میں آیا تھا۔ پاکستانی وزیر اعظم نے میٹنگ میں اس اتھارٹی کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے بعد اطمینان کا اظہار کیا، لیکن کام میں مزید تیزی لانے کی ہدایت بھی دی۔ انھوں نے کہا کہ اتھارٹی کے ذریعہ بچوں اور نوجوانوں میں سیرت طیبہ کی تعلیمات کے لیے مزید توجہ دی جانی چاہیے۔

پاکستانی میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے جس 10 رکنی ایڈوائزری بورڈ کی تشکیل کو منظوری دی ہے، اس میں ڈاکٹر جوزف لمبرڈ، ڈاکٹر ولید الانصاری، بیرسٹر ندرت بی ماجد، ڈاکٹر انیس احمد، ڈاکٹر باسط کوشل، ڈاکٹر ساجد الرحمان کو شامل کیا گیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے امید ظاہر کی ہے کہ ایڈوائزری بورڈ کی تشکیل سے رحمت للعالمین اتھارٹی کو مزید سرگرم اور فعال بنانے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے ہدایت دی ہے کہ سبھی اراکین اتھارٹی کے بنیادی اغراض و مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کے ساتھ آگے بڑھیں۔