مہاراشٹر واقع ناسک ضلع کے مالیگاؤں مجسٹریٹ کورٹ نے 13 سال پرانے روڈ ریز معاملے میں ایک آٹو رکشہ ڈرائیور کو دلچسپ سزا سنائی ہے۔ آٹو رکشہ ڈرائیور کا نام رؤف خان عمر خان ہے جنھیں قصداً چوٹ پہنچانے کا قصوروار پایا گیا۔ عدالت نے انھیں سونپور مسجد احاطہ (جہاں واقعہ پیش آیا) میں 2 درخت لگانے اور 21 دنوں تک 5 وقت کی نماز ادا کرنے کی ہدایت دی ہے۔
دراصل 30 سالہ رؤف نے اپنے آٹو رکشہ سے 2010 میں مالیگاؤں کی ایک تنگ گلی میں کھڑی موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی تھی۔ شکایت دہندہ کے ذریعہ پوچھ تاچھ کی گئی تو رؤف نے اس پر حملہ کر دیا تھا۔ اس معاملے میں ملزم پر تعزیرات ہند کی دفعات 326 (قصداً چوٹ پہنچانا)، 325 (قصداً سنگین چوٹ پہنچانا)، 504 (بدامنی کے لیے قصداً بے عزتی) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق مجسٹریٹ نے کہا کہ رؤف دفعہ 323 کے تحت قصوروار تھا، بقیہ جرائم کے تحت بری کر دیا گیا۔ پھر رؤف کو جیل اور جرمانے کے بغیر اس شرط پر چھوڑا گیا کہ وہ مجسٹریٹ کے حکم پر عمل کرے گا۔ چونکہ ملزم نے سماعت کے دوران اعتراف کیا تھا کہ وہ اسلامی عقیدہ ماننے کے باوجود مستقل نماز نہیں پڑھتا، اس لیے مجسٹریٹ تیجونت سندھو نے 21 دنوں تک پنجوقتہ نماز پڑھنے کی ہدایت دی۔ غور طلب ہے کہ پروبیشن آف آفینڈرس ایکٹ 1958 کی دفعہ 3 مجسٹریٹ کو سزا یا مناسب تنبیہ کے بعد قصوروار کو رِہا کرنے کی اجازت دیتی ہے۔