بدھ کے روز عوام پر مہنگائی کا تین طرفہ حملہ ہوا ہے۔ ایک طرف جہاں پٹرول و ڈیزل کی قیمت میں اضافہ ہوا، وہیں ایل پی جی سلنڈر کی قیمت بڑھانے کا اعلان بھی کر دیا گیا۔ پٹرول کی قیمت 26 سے 30 پیسے فی لیٹر، اور ڈیزل کی قیمت 34-37 پیسے فی لیٹر بڑھی ہے۔ علاوہ ازیں بغیر سبسیڈی والے 14.2 کلوگرام ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 15 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ اس اضافہ کے بعد اب قومی راجدھانی دہلی میں رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت 884.50 روپے سے بڑھ کر 899.50 روپے فی سلنڈر ہو گئی ہے۔
اس درمیان بی جے پی رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ پر فکر مندی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ پٹرول، ڈیزل اور دیگر ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہونا ہندوستان کی ایماندار عوام کے لیے افسوسناک ہے۔ سبرامنیم کا کہنا ہے کہ اس عمل سے طلب کمزور ہوگی جس سے معیشت میں بہتری مزید مشکل ہوگی۔
جہاں تک ایل پی جی سلنڈر کا سوال ہے، اکتوبر ماہ کی پہلی تاریخ کو ہی 19 کلو گرام کے کمرشیل سلنڈر کی قیمت میں 43.50 روپے فی سلنڈر تک کا اضافہ ہوا تھا۔ 14.2 کلو گرام کے بغیر سبسیڈی والے رسوئی گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ ستمبر ماہ میں ہوا تھا۔ اس وقت تیل کمپنیوں نے گھریلو گیس سلنڈر کی قیمت میں 25 روپے فی سلنڈر کا اضافہ کیا تھا۔