ممبئی پریس کلب کے ذریعہ سال 2020 کے لیے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کو ’جرنلسٹ آف دی ایئر‘ انعام سے نوازا گیا ہے۔ یہ اعزاز دانش صدیقی کو ان کے بہترین کام کے لیے بعد از مرگ دیا گیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے ورچوئل پروگرام میں سالانہ ’ریڈ اِنک ایوارڈس فار ایکسیلنس اِن جرنلزم‘ اہم صحافیوں کو پیش کیا۔ فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کو پیش کیا گیا ایوارڈ ان کی بیوی فیڈرک صدیقی نے لیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس آف انڈیا نے اس موقع پر دانش صدیقی کی صلاحیتوں کی خوب تعریف کی۔ انھوں نے دانش کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ ایک جادوئی آنکھوں والے شخص تھے۔ انھیں اس دور کے بہترین فوٹو جرنلسٹ میں سے ایک تصور کیا جاتا تھا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’اگر کوئی تصویر ایک ہزار الفاظ کو بیاں کر سکتی ہے، تو ان کی تصویریں ناول تھیں۔‘‘
غور طلب ہے کہ دانش صدیقی کی موت افغانستان میں کام کے دوران ہی ہو گئی تھی۔ وہ انتہائی باصلاحیت فوٹوگرافر تھے اور مختلف سطح پر انھیں پہلے بھی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے۔ دانش نے طویل مدت تک ممبئی میں کام کیا تھا، پھر بعد میں نئی دہلی میں کام کرنے لگے۔ وہ نیوز ایجنسی رائٹرس کے اہم فوٹوگرافرس میں شمار کیے جاتے تھے۔ دانش کو روہنگیاؤں اور شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف ہوئی تحریک سے لے کر کووڈ-19 اور افغانستان کی داخلی جنگ تک ان کی بہترین تصویروں کے لیے اعزاز بخشا گیا ہے۔