گیان واپی معاملہ عدالت میں ہے، لیکن ہندو فریق جلد سے جلد مسجد میں ملی مبینہ شیولنگ کی پوجا شروع کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں دوارکا اور جیوتش پیٹھ کے پیٹھادھیشور سوامی سوروپانند کے جانشیں سوامی اویمکتیشورانند نے 4 جون کو اہم پیش رفت کی۔ سنیچر کی صبح وہ 71 لوگوں کے ساتھ شیولنگ کا ’جلابھشیک‘ کرنے اپنے آشرم سے نکلے، لیکن پولس نے انھیں روک لیا۔ پھر سبھی ودیا مٹھ کے دروازے پر ہی پوجا کا سامان لے کر بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ سوامی اویمکتیشورانند کا کہنا ہے کہ ہم تب تک ایسے بیٹھے رہیں گے جب تک انتظامیہ کی طرف سے پوجا کے ہمارے حق کو بحال نہیں کیا جاتا۔

دراصل سوامی اویمکتیشورانند کی پوجا کی تھالی کے ساتھ گیان واپی میں داخلے کی درخواست کو وارانسی پولس کمشنریٹ کی طرف سے منظور نہیں کیا گیا۔ پولس نے صاف کہہ دیا کہ گیان واپی میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ معاملہ عدالت میں ہے۔ دوسری طرف سوامی اویمکتیشورانند کا کہنا ہے کہ بھگوان کو طویل مدت تک بغیر پوجا کے نہیں رکھا جا سکتا۔ کم از کم ایک پوجا روزانہ ہونی ہی چاہیے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ودیا مٹھ کے دروازے پر بیٹھے اویمکتیشورانند نے انتظامیہ سے ایک بار پھر پوجا کی اجازت مانگی ہے، لیکن انھیں کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ اویمکتیشورانند نے گیان واپی میں تنہا جا کر علامتی پوجا کی بات کہی، لیکن اس کی بھی اجازت نہیں ملی۔ اس درمیان گیان واپی مسجد کے آس پاس سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔