ہندوستان میں کئی زبانیں لکھی اور بولی جاتی ہیں۔ ان سبھی زبانوں میں یونیورسٹیوں کا تعلیمی مواد موجود نہیں ہے جس سے کئی طلبا کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اب مرکزی حکومت نے ملک کی سبھی یونیورسٹیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے تعلیمی مواد اور ادب کا ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کریں۔ یہ پیش رفت ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ پروگرام کے مدنظر ہوئی ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہیں اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے سکریٹری رجنیش جین نے 2 نومبر کو سبھی یونیورسٹیوں کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں یونیورسٹیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مدت کار پر مبنی خاکہ 20 نومبر تک پیش کریں۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 31 اگست کو مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کی صدارت میں ہوئی ایک میٹنگ کے دوران یونیورسٹیوں کے تعلیمی مواد کا سبھی ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کرانے پر فیصلہ لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سینئر افسر نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے ذریعہ بھی اس کی سفارش کی گئی ہے۔

رجنیش جین نے سبھی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کو لکھے اپنے خط میں منصوبہ کی اہمیت کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ یونیورسٹیوں کے تعلیمی مواد کا سبھی ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ ہونے سے طلبا کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ ان سرگرمیوں سے طلبا اور اساتذہ میں ہندوستانی تنوع اور دلکش تہذیبی وراثت کا احساس پیدا ہوگا۔