ایسا لگتا ہے کہ جلد ہی دنیا کے 7 عجوبوں میں شامل ’تاج محل‘ کا نام ’تیجو مہالے‘ کر دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ہندوتوا لیڈروں کے بیانات تو بہت پہلے سے آتے رہے ہیں، لیکن اب نام بدلنے کی پیش رفت بھی ہو چکی ہے۔ بی جے پی کونسلر شوبھارام راٹھور نے آگرہ میونسپل کارپوریشن کے سامنے تاج محل کا نام بدلنے سے متعلق اپنی تجویز کا تذکرہ کیا ہے۔ 31 اگست کو 3 بجے شروع ہونے والی کارپوریشن کے ایوان کی کارروائی میں یہ تجویز بحث کے لیے پیش ہوگی۔
بی جے پی کونسلر شوبھارام راٹھور کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے جب تاج محل کا نام بدلا جائے۔ شوبھارام کی اس تجویز پر کچھ لوگوں نے اعتراض بھی کیا ہے۔ سینئر وکیل امیر احمد جعفری نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا میونسپل کارپوریشن کو یہ اختیار ہے کہ وہ تاریخی وراثت ’تاج محل‘ کا نام بدل سکے؟ کچھ لوگ تاج محل کا نام بدلنے کے مطالبہ کو ’ہندو راشٹر‘ سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ 4.5 سالوں میں میونسپل کارپوریشن نے 80 سے زیادہ سڑکوں اور چوراہوں کے نام بدلے ہیں۔ مثلاً گھاٹیا اعظم خان کا نام بدل کر اشوک سنگھل مارگ، مغل روڈ کملا نگر کا نام بدل کر مہاراجہ اگرسین مارگ، اور دھولیہ گنج چوراہے کا نام ونایک ویر ساورکر رکھ دیا گیا ہے۔ اب تاج محل کی باری ہے جس کے بارے میں تاج گنج علاقہ کے کونسلر شوبھارام راٹھور کا کہنا ہے کہ وہ بحث کے دوران مضبوط دلائل پیش کریں گے۔