اتر پردیش میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ ان کی مہم ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ کا اثر اتر پردیش کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی دکھائی دے رہا ہے۔ لیکن اہم چہروں کا پارٹی سے الگ ہونے کا سلسلہ بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ تازہ خبر یہ سامنے آئی ہے کہ ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ کی ایک اور پوسٹر گرل نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اس پوسٹر گرل کا نام پلوی سنگھ ہے جنھوں نے 12 فروری کو بی جے پی کا دامن تھاما۔

غور طلب ہے کہ پلوی سنگھ کانگریس کی تیسری پوسٹر گرل ہیں جنھوں نے اپنی وفاداری بدل کر بی جے پی کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا۔ ان سے پہلے پرینکا موریہ اور وندنا سنگھ نے بی جے پی کی رکنیت اختیار کر لی تھی۔ ان دونوں نے ہی کانگریس پر کچھ سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

پرینکا موریہ نے پرینکا گاندھی کے سکریٹری پر ٹکٹ کے لیے رشوت مانگنے کا الزام عائد کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ کانگریس میں دھاندلی چل رہی ہے۔ لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں، لیکن ٹکٹ نہیں پا سکی کیونکہ میں او بی سی تھی، اور پرینکا گاندھی کے سکریٹری سندیپ سنگھ کو رشوت نہیں دے سکی۔ پرینکا موریہ نے یہ بھی کہا تھا کہ کانگریس میں جو دھاندلی چل رہی ہے اس کے خلاف کسی کی بھی بولنے کی ہمت نہیں ہے۔