پچھلے کچھ مہیںوں میں نشانہ بازوں کے ذریعہ خودکشی کرنے کا معاملہ بڑھتا جا رہا ہے۔ نیشنل چمپئن شپ میں 11 میڈیل جیتنے والی نشانہ باز 17 سالہ خوش سیرت سندھو کی خودکشی کے ساتھ اس میں ایک اور اضافہ ہو گیا۔ اس سے قبل موہالی کے نشانہ باز نمن ویر سنگھ برار اور ہُنردیپ سنگھ سوہل بھی خودکشی کر چکے ہیں۔ گزشتہ سال 11 میڈل جیتنے والی خوش سیرت کور کے والدین کا کہنا ہے کہ حالیہ نیشنل چمپئن شپ میں اپنے مظاہرہ سے وہ کافی مایوس تھیں۔

خوش سیرت کی خودکشی کے بارے میں پولس کو کنٹرول روم سے اطلاع ملی تھی۔ پولس جب وہاں پہنچی تو انہیں وہ مردہ حالت میں ملی۔ اس نوجوان نشانہ باز نے  پوائنٹ 22 ایم ایم کی پستول سے خود کو گولی ماری۔ حالانکہ جائے واقعہ سے کوئی خودکشی نوٹ برآمد نہیں ہوا ہے۔ پولس نے خودکشی کے واقعہ کی جانچ شروع کر دی ہے۔

خوش سیرت سندھو کی خودکشی پر ان کے کوچ سکھراج کور نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سیکھنے کی للک تھی۔ اس بار کوئی بھی میڈل نہ ملنے سے وہ کافی مایوس تھیں لیکن ہم نے سوچا نہیں تھا کہ وہ ایسا کچھ کریں گی۔ نشانہ بازوں کے خودکشی کے واقعات میں اس قدر اضافہ سے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ابھینو بندرا بھی فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’تین کھلاڑیوں کی خودکشی ایک اشارہ ہے کہ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ حالانکہ ہم پوری طرح سے کھیل کو وجہ نہیں بنا سکتے۔‘‘