پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی لگاتار عوام کے حق میں اعلانات کر رہے ہیں۔ ان کی تیز رفتاری کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 71 دنوں میں انھوں نے تقریباً 85 اعلانات یا فیصلے کر ڈالے۔ حالانکہ افسوسناک امر یہ ہے کہ اب تک محض 8 یا 9 فیصلے ہی زمینی سطح پر دکھائی پڑ رہے ہیں۔
میڈیا میں سامنے آ رہی ایک رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ چنّی کے بیشتر فیصلے محکمہ جاتی سطح پر رکے ہوئے ہیں۔ یعنی اعلانات تو وزیر اعلیٰ نے کر دیے، اس کا فائدہ عوام کو فی الحال ملتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔ جو فیصلے ابھی تک نافذ نہیں ہوئے ہیں ان میں بجلی کی قیمت کم کرنا، ملازمت میں ریزرویشن جیسے انتہائی اہم اعلانات شامل ہیں۔ ’سچ کہوں‘ اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ بننے کے بعد چنّی نے 12 کابینہ میٹنگوں میں 85 فیصلے لیے تھے۔ ان فیصلوں سے عوام بہت خوشی تھی اور ریاستی حکومت نے بھی اس کی خوب تشہیر کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جب 85 فیصلوں میں سے نافذ فیصلوں کے بارے میں پتہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کی تعداد 9-8 ہوگی۔ بچے ہوئے 77-76 فیصلے اٹکے پڑے ہیں۔ متعلقہ محکمہ ان فیصلوں کی پیش رفت کے بارے میں کوئی واضح جانکاری بھی نہیں دے رہا ہے۔ حالات ایسے بن گئے ہیں کہ پنجاب میں اپوزیشن کے ساتھ ساتھ کانگریس کے کچھ لیڈران بھی سوال اٹھانے لگے ہیں۔