کسان تحریک میں شامل کچھ تنظیموں نے ’سنیوکت سماج مورچہ‘ کے نام سے ایک سیاسی پارٹی کی بنیاد رکھی ہے جو پنجاب اسمبلی انتخاب میں اپنے امیدوار کھڑے کر رہی ہے۔ سنیوکت سماج مورچہ نے بھٹنڈا ضلع کی مور اسمبلی سیٹ سے لکھبیر سنگھ عرف لکھا سدھانا کو امیدوار بنایا ہے۔ لکھا سدھانا کے بارے میں یہ جاننا اہم ہے کہ اس کی جانکاری مہیا کرنے والے شخص کو دہلی پولس نے ایک لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ ایسے انعامی ملزم کو امیدوار بنانے کے بعد سنیوکت سماج مورچہ تنازعہ کا شکار ہو گئی ہے۔ حالانکہ پارٹی اس سلسلے میں کچھ بھی کہنے یا صفائی دینے سے گریز کر رہی ہے۔
دراصل گینگسٹر سے سماجی کارکن بنے لکھا سدھانا 2021 میں یوم جمہوریہ کے موقع پر ہوئے لال قلعہ تشدد معاملے میں ملزم ہیں۔ کسان تحریک کی قیادت کرنے والے سنیوکت کسان مورچہ نے تشدد میں لکھا سدھانا کا نام سامنے آنے کے بعد اس سے دوری اختیار کر لی تھی۔ لیکن اب سنیوکت سماج مورچہ نے اسے امیدوار بنا کر ایک نئی بحث شروع کر دی ہے۔
غور طلب ہے کہ لکھبیر سنگھ کے نام سے مشہور لکھا سدھانا نے مظاہرین کو لال قلعہ پر چڑھنے کے لیے اُکسانے کے الزامات سے انکار کیا ہے۔ لیکن اس کے خلاف جو معاملہ درج کیا گیا تھا وہ اس وقت زیر غور ہے۔ ویسے لکھا سدھانا کئی بار جیل جا چکے ہیں۔ پہلی بار انھیں 2004 میں جیل ہوئی تھی اور پھر وہ 2017 تک کئی بار سلاخوں کے پیچھے رہے۔