رمضان المبارک کا مہینہ نہایت ہی برکتوں والا ہے۔ حدیث پاک ہے ’الرمضان شہر اللہ‘ (رمضان اللہ کا مہینہ ہے)۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان المبارک سے بہت زیادہ محبت فرماتے اور اس کے پانے کی اکثر دعا کیا کرتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس مبارک مہینے کا خوش آمدید کہہ کر استقبال کرتے۔
ایک بار جب رمضان المبارک کا مہینہ آیا تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے دریافت کیا کہ تم کس کا استقبال کر رہے ہو اور تمہارا کون استقبال کر رہا ہے؟ (یہ الفاظ آپ نے تین دفعہ فرمائے) اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ (صل اللہ علیہ وآلہ وسلم )! کیا کوئی وحی اترنے والی ہے، یا کسی دشمن سے جنگ ہونے والی ہے؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم رمضان کا استقبال کر رہے ہو جس کی پہلی رات میں تمام اہل قبلہ کو معاف کر دیا جاتا ہے۔ (الترغیب والترہیب، 105:2)۔
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان المبارک میں قیام کرنے کی فضیلت کے باب میں ارشاد فرمایا: جس نے ایمان و احتساب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اور راتوں کو قیام کیا وہ گناہوں سے اس دن کی طرح پاک ہو جاتا ہے، جس دن وہ بطنِ مادر سے پیدا ہوتے وقت بے گناہ تھا۔ (سنن نسائی، 308:1، کتاب الصیام، رقم حدیث: 2208)۔