رمضان المبارک میں کہیں افطار و سحر کا اہتمام ہو رہا ہے، تو کہیں تراویح و تہجد کی طرف توجہ دی جا رہی ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ جو روزے رکھ رہے ہیں، وہ کس کے لیے ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کہنا ہے ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ابن آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے، سوائے روزے کے۔ کیونکہ وہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دیتا ہوں۔‘‘ (بخاری کتاب الصوم)

اس کی وجہ یہ ہے کہ روزہ میں انسان محض اور محض خدائے تعالیٰ کے لیے حلال چیزوں کو بھی مخصوص وقت کے لیے ترک کر دیتا ہے اور یہ بات اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ ایک دیگر حدیث میں یہ بھی ذکر ہے کہ ’’خدا کے پاس ایک دسترخوان ہے جسے نہ کسی آنکھ نے دیکھا، نہ کسی کان نے سنا، نہ کسی بشر کے دل میں اس کا خیال گزرا۔ اس دسترخوان پر صرف روزے دار ہی بیٹھیں گے۔‘‘ (جامع الصغیر)

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ ’’روزہ داروں کے لیے جنت میں داخل ہونے کا ایک خاص دروازہ ہوگا جس کا نام ’رَیَّان‘ ہے۔ یہ اعلان کیا جائے گا کہ روزے دار کہاں ہیں؟ چنانچہ روزے دار کھڑے ہوں گے اور اس دروزے سے جنت میں داخل ہو جائیں گے۔ اور جب وہ داخل ہو جائیں گے تو دروازہ بند کر دیا جائے گا۔ پھر اور کوئی اس میں سے داخل نہ ہو سکے گا۔‘‘ (صحیح بخاری، کتاب الصوم، باب الریان للصائمین، حدیث نمبر 1896)