راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے حلال گوشت سے بنے کھانے کے خلاف مہم شروع کر دی ہے۔ ایم این ایس کارکنان آج اس سلسلے میں میک ڈونالڈ کے دفتر پہنچے اور افسران کو ایک ایسا الٹی میٹم سونپا جس نے سبھی کو حیران کر دیا۔ انھوں نے کہا ہے کہ 90 دنوں کے اندر حلال گوشت والے کھانے کو اپنے مینیو سے ہٹائیں، یا پھر ’جھٹکا‘ گوشت سے تیار کھانا بھی گاہکوں تک پہنچائیں۔ میک ڈونالڈ افسران کو دیے گئے خط میں ایم این ایس نے یہ متنبہ بھی کیا ہے کہ اگر مینیو میں تبدیلی نہیں ہوئی تو وہ اپنے اسٹائل میں کارروائی کرے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم این ایس کمرشیل وِنگ کے سربراہ یشونت قلعدار ممبئی کے میک ڈونالڈ انڈیا دفتر پہنچے اور وہاں کے افسران کو مذکورہ بالا الٹی میٹم دیا۔ ایم این ایس کا کہنا ہے کہ جو کھانا بنانے والے باورچی ہیں یا پھر جس قصائی خانہ سے گوشت آتا ہے، وہ مسلم ہوتے ہیں۔ یعنی حلال گوشت کی وجہ سے صرف مسلمانوں کو روزگار ملتا ہے۔ علاوہ ازیں چونکہ مسلم صرف حلال گوشت کھاتے ہیں، اس لیے ان کے دباؤ میں ہندوؤں کو بھی حلال کھانا پڑتا ہے۔
ایم این ایس نے اپنے خط میں دھمکی آمیز انداز میں یہ بھی لکھا ہے کہ میک ڈونالڈ کے ریسٹورینٹ شیشے سے بنے ہوتے ہیں اور ایم این ایس کو شیشہ توڑنا پسند ہے۔ ایم این ایس نے خط میں واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ ’’اگر ہماری بات نہیں مانی تو دکان توڑ دیں گے۔‘‘