امریکہ کے رچرڈ میکنی ایک وقت مسلمانوں سے شدید نفرت کیا کرتے تھے۔ پھر ان کا دل ایسا بدلا کہ مذہب اسلام اختیار کر لیا۔ لیکن یہ سب بہت غیر معمولی طریقے سے ہوا جس کے بارے میں جان کر کوئی بھی حیران ہو سکتا ہے۔ رچرڈ میکنی پر ایک ڈاکومنٹری بھی بن چکی ہے جس میں وہ مسلمانوں سے نفرت، اور پھر ان سے محبت کی پوری داستان بیان کرتے ہیں۔

دراصل میکنی نے 25 سال مرین فورس میں گزارے تھے۔ اس دوران ان کی پوسٹنگ خلیجی ممالک میں بھی ہوئی جہاں مسلم ان کے دشمن ہوا کرتے تھے۔ یہی وہ وقت تھا جب ان کے دل میں مسلمانوں کے تئیں نفرت بڑھ گئی۔ ایک وقت تھا جب وہ راستے میں کسی مسلم کو گزرتا دیکھتے تھے تو اپنا راستہ بدل لیتے تھے۔ میکنی کی اس نفرت کو دیکھتے ہوئے ان کی بیوی نے بھی انھیں چھوڑ دیا تھا۔

ڈاکومنٹری میں میکنی بتاتے ہیں کہ وہ جب اپنے شہر آتے تھے تو انھیں مجبوراً مسلمانوں کو دیکھنا پڑتا تھا۔ پھر انھوں نے ایک خطرناک منصوبہ بنایا۔ میکنی مسجد میں بم دھماکہ کرنے کی تیاری کرنے لگے اور اس کے لیے جمعہ کا دن منتخب کیا۔ وہ مسجد پہنچ بھی گئے تھے، تبھی ایک افغان رفیوجی ڈاکٹر صابر بہرمی نے انھیں آواز دی۔ صابر کے ساتھ اس کی بیوی اور مقامی شخص ولیم بھی تھا۔ ان کے برتاؤ سے میکنی اتنے متاثر ہوئے کہ دھماکہ کا ارادہ ترک کر دیا۔ پھر میکنی روزانہ مسجد جانے لگے، ان کا رجحان بدلا، اور تقریباً 8 ہفتہ بعد اسلام قبول کر لیا۔