برطانیہ کے کئی شہروں میں چوہوں نے دہشت کا عالم پیدا کر رکھا ہے۔ سڑکوں پر چلتے ہوئے لوگوں کو موٹے اور صحت مند چوہے بڑی تعداد میں نظر آ رہے ہیں، اور وہ کھانے کی چیزوں کو بھی برباد کر رہے ہیں۔ چوہوں کی بڑھی ہوئی اس تعداد کے لیے کورونا بحران کو ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ ’ڈیلی اسٹار‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق چوہے پہلے شہروں میں آمد و رفت کرنے اور گھومنے سے ڈرا کرتے تھے، کیونکہ کار اور لوگوں کی آمد و رفت زیادہ تھی۔ کورونا کو قابو میں کرنے کے لیے برطانوی حکومت کے ذریعہ نافذ کردہ لاک ڈاؤن اور پابندیوں کی وجہ سے انھیں گھومنے کی جگہ ملی اور آبادی بڑھتی گئی۔

’رینٹوکل انسیکٹ کنٹرول‘ سے منسلک پال بلیک ہرسٹ کا کہنا ہے کہ قصبوں اور شہروں کے کچھ علاقوں میں لوگوں کی آمد و رفت میں کمی نے چوہوں کو زیادہ حوصلہ مند، بے خوف اور آوارہ بنا دیا ہے۔ چونکہ اب حالات معمول پر آ رہے ہیں اور کمرشیل سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، تو لوگ باہر نکلنے لگے ہیں۔ اس دوران کھانے کی بربادی بھی بڑھ گئی ہے جس کا فائدہ جانوروں کو پہنچ رہا ہے۔ پال کہتے ہیں کہ ’’دفتر، ریستوراں، بار اور کیفے کے لیے یہ وقت بہت اہم ہے۔ انھیں اس طرف دھیان دینے کی ضرورت ہے کہ چوہوں کی وجہ سے انھیں خسارہ ہو سکتا ہے۔ اپنے نقصان کو کم کرنے کے لیے انھیں چوہوں کو قابو میں کرنا ہوگا۔ ان چوہوں سے انفیکشن کا بھی خطرہ ہے۔‘‘