میانمار سرحد پر بڑی تعداد میں موجود روہنگیا پناہ گزینوں کے لیے اب مستقل جگہ کا انتظام ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ اور بنگلہ دیش حکومت نے خلیج بنگال میں موجود ایک جزیرہ کا انتخاب روہنگیا کے لیے کیا ہے۔ اس تعلق سے اقوام متحدہ اور بنگلہ دیش کے درمیان ایک معاہدہ پر دستخط کیا گیا ہے جو خوش آئند ہے۔ میانمار سرحد پر بنے کیمپوں میں رہنے والے ہزاروں لوگوں کو اس جزیرہ پر منتقل بھی کر دیا گیا ہے۔

خلیج بنگال میں موجود اس جزیرہ کا نام ’بھاسن چار‘ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بنگلہ دیش حکومت نے 19000 سے زائد روہنگیا کو پہلے ہی یہاں منتقل کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ معاہدہ پر دستخط کے بعد اب اس آبادی کے لیے ضروری اور بنیادی خدمات شروع کی جائیں گی۔ خبروں کے مطابق تقریباً ایک لاکھ روہنگیا کو سلسلہ وار طریقے سے بھاسن چار جزیرہ پر منتقل کیا جائے گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جزیرہ پر اسپتالوں، اسکولوں اور مساجد کی تعمیر بھی ہو چکی ہے۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے 112 ملین ڈالر ان تعمیرات پر خرچ کیے ہیں۔

حالانکہ بھاسن چار جزیرہ پر روہنگیا افراد کو منتقل کرنے کے فیصلے سے کچھ لوگ خوش نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جزیرہ مانسون کی بارش میں پوری طرح پانی میں غرق ہو جاتا ہے۔ ویسے جزیرہ کو رہنے لائق بنانے کے لیے حکومت نے سمندر کے کنارے دیواروں کی تعمیر کا کام بھی مکمل کر لیا ہے۔