وراٹ عہد کے خاتمہ کے بعد ہندوستانی کرکٹ میں روہت شرما کی قیادت میں نئے باب کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ ایسے میں روہت کے لیے آئندہ کچھ مہینے کسی امتحان سے کم نہیں ہوں گے۔ ٹیم کی قیادت سنبھالتے ہی صرف ایک سال کے اندر انہیں ٹی-20 اور وَنڈے عالمی کپ کے لیے ٹیم کو متحد اور مضبوط بنانا ہے۔ ہندوستانی کرکٹ شائقین بھی’مشن ورلڈ کپ‘ کے لیے تیار ہندوستانی ٹیم کے نئے کپتان روہت شرما سے کسی ’طوفان‘ کا انتظار کر رہے ہیں۔
واضح ہو کہ روہت شرما کو ٹی-20 اور وَنڈے ٹیم کا کپتان جنوبی افریقی دورے سے پہلے ہی بنایا گیا تھا۔ زخمی ہونے کی وجہ سے وہ جنوبی افریقہ نہیں جا پائے تھے۔ اب فروری میں ہونے والی ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز سے وہ مکمل طور پر کپتانی کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ جنوبی افریقہ میں کھلاڑیوں کے خراب مظاہرہ نے ہر شعبہ میں ٹیم کی قلعی کھول دی ہے۔ اب روہت پر یہ بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ کوچ راہل دراوڑ کے ساتھ مل کر جلد سے جلد ان خامیوں کو دور کر کے عالمی کپ سے پہلے ہندوستان کو مضبوط ٹیم کے طور پر تیار کر لیں۔
وَنڈے اور ٹی-20 کے لیے میدان پر اترنے والے 11 کھلاڑیوں کے انتخاب پر بھی سب کی نظریں رہیں گی۔ محمد سراج، شاردل ٹھاکر اور دیپک چاہر جیسے نوجوان کھلاڑیوں میں زبردست مقابلہ آرائی ہے۔ اسپن کے شعبہ میں ’کلچا‘ یعنی کلدیپ اور چہل کی طرف ایک مرتبہ پھر دیکھا جا سکتا ہے۔