سماجوادی پارٹی لیڈر روشن لال ورما کی ملکیت پر 21 اپریل کو مقامی انتظامیہ کے ذریعہ بلڈوزر چلا دیا گیا۔ روشن لال وہی شخص ہیں جنھوں نے یوپی اسمبلی انتخاب سے پہلے سوامی پرساد موریہ کا استعفیٰ نامہ بی جے پی کے حوالے کیا تھا، اور موریہ کے ساتھ خود بھی سماجوادی پارٹی کی رکنیت اختیار کر لی تھی۔ اب سیاسی گلیاروں میں چہ می گوئیاں ہو رہی ہیں کہ روشن لال کو بی جے پی چھوڑنے کی سزا ملی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً چار دنوں سے شاہجہاں پور میں تلہر کی ریونیو ٹیم نگوہی واقع روشن لال ورما کی ملکیت کی پیمائش کر رہی تھی۔ اس کے بعد الزام عائد کیا گیا کہ ورما نے غیر قانونی قبضہ کر کے وہاں اسپتال بنایا تھا۔ جمعرات کو اسی غیر قانونی قبضہ پر بلڈوزر چلایا گیا، اور اس وقت پولس کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔

بتایا جاتا ہے کہ سنڈا گاؤں میں زمین پر قبضہ کر عمارت کی تعمیر کرائے جانے کی شکایت ملنے کے بعد 18 اپریل کو ضلع مجسٹریٹ کی ہدایت پر تحصیل سے آئی ریونیو ٹیم نے سابق رکن اسمبلی روشن لال کے دفتر کی پیمائش کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ دفتر کے جنوب میں دکانیں اور باؤنڈری غیر قانونی ہیں۔ کچھ رپورٹس کے مطابق علاقے کے لوگوں نے ضلع مجسٹریٹ سے شکایت کی ہے کہ روشن لال نے زمین پر قبضہ کیا تھا۔ حالانکہ روشن لال ورما کے مطابق یہ زمین ان کے بیٹے نے خریدی تھی جس کے انتقال کے بعد بہو نے یہ تعمیری کام کرایا تھا۔