ہیرا گروپ کے خلاف سازش اور شبیہ خراب کرنے سے متعلق گروپ نے 110 کروڑ روپے کے ہتک عزت کا مقدمہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی اور پارٹی لیڈر شہباز احمد خان کے خلاف درج کرایا تھا۔ اس کو ختم کرنے کی اپیل پر حیدر آباد سول کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چونکہ سماعت کے دوران اویسی اور شہباز بذاتِ خود پیش نہیں ہوئے تھے، اس لیے عدالت نے اویسی کو 26 ستمبر اور شہباز کو 18 اکتوبر کو پیش ہونے کی ہدایت دی۔
ہیرا گروپ نے اویسی کے خلاف 100 کروڑ روپے اور شہباز خان کے خلاف 10 کروڑ روپے کی ہتک عزتی کا مقدمہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں گروپ کی چیف ایگزیکٹیو افسر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ہم نے عدالت میں ہیرا گروپ کے خلاف سوچی سمجھی سازش اور اس کے نام کو بدنام کرنے سے متعلق اپنی دلیل پیش کی۔ ڈاکٹر نوہیرا کا کہنا ہے کہ لڑائی میری تنہا نہیں ہے، یہ ایک ادارے کے خلاف سازش کرنے والوں کے خلاف ہے اور وہ دن دور نہیں جب عدالت میں وہ گھٹنے ٹیک دیں گے، اور 110 کروڑ روپے کا ہرجانہ دینے کے لیے اپنی املاک فروخت کر رہے ہوں گے۔
ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ایک خاتون پر جھوٹا الزام لگانا، ایک ادرے کو بدنام کرنا قطعاً درست نہیں۔ خاتون کمزور نہیں ہوتی، وہ ہر ایک سے پنجہ آزمائی کر سکتی ہے۔ خاتون کے ساتھ عدالت اور قانون بھی ہے، ہر خاتون کو اپنی آواز خود اٹھانی ہوگی اور باہر نکل کر انصاف کے لیے لڑنا ہوگا۔
(پریس ریلیز)