ہندوستان میں گوشت خوری اور سبزی خوری کو لے کر اکثر مباحثے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ کچھ ریاستوں میں بیف پر پابندی کی آوازیں بھی اٹھتی رہی ہیں۔ خصوصاً ہندوتوا کے نام پر نفرت پھیلانے والے افراد اور آر ایس ایس سے جڑے لوگ گوشت خوری کے خلاف مہم چلاتے رہے ہیں۔ لیکن 14 ستمبر کو آر ایس ایس کے ایک سرکردہ لیڈر نے گوشت خوری کی حمایت میں بیان دے کر لوگوں کو حیران کر دیا۔
دراصل آر ایس ایس کے سینئر لیڈر اور ’پرگیا پرواہ‘ کے سربراہ جے. نند کمار نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ ’’گوشت خوری ممنوع نہیں ہے، اور اس پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’عام لوگ نان ویج کھانا کھاتے ہیں۔ آپ نہیں کہہ سکتے کہ اس طرح کا کھانا ہندوستان میں ممنوع ہے۔ ماحولیاتی اور جغرافیائی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے لوگ اس طرح کی غذا استعمال کرتے ہیں۔‘‘
نند کمار کے اس بیان پر لوگ حیرت میں ہیں۔ کئی افراد نے ان کے اس بیان کی شدید مذمت بھی کی ہے۔ اپنے بیان پر ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر آر ایس ایس لیڈر نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ میری ذات رائے تھی۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو گوشت کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ غور طلب ہے کہ دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں گزشتہ دنوں گوشت کھانے پر بہت ہنگامہ ہوا تھا۔ نند کمار کا بیان اسی تعلق سے منظر عام پر آیا ہے۔