پیر کے روز بامبے ہائی کورٹ نے آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) لیڈر راجیش کنٹے کی اس عرضی کو خارج کر دیا جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر مجرمانہ ہتک عزتی کا معاملہ طے کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے سے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے راحت کی سانس لی ہے۔ دراصل کنٹے نے راہل گاندھی کے 2014 میں دیے گئے ایک بیان کو ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزتی کے تعلق سے بطور ثبوت منظور کرنے کی عدالت سے گزارش کی تھی۔ اس تقریر میں راہل گاندھی نے مبینہ طور پر مہاتما گاندھی کے قتل کے لیے آر ایس ایس کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔
غور طلب ہے کہ آر ایس ایس لیڈر نے ستمبر 2018 میں بھیونڈی مجسٹریٹ کی عدالت کے ذریعہ پاس ایک حکم کو چیلنج پیش کرتے ہوئے 2019 میں بامبے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ بھیونڈی مجسٹریٹ کی عدالت نے اس طرح کے فرد جرم کو ثبوت کی شکل میں منظور کرنے کی گزارش کو خارج کر دیا تھا۔ اب جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے کی ایک رکنی بنچ نے بھی کنٹے کی عرضی کو خارج کر دیا۔
عرضی کے مطابق راہل گاندھی نے 6 مارچ 2014 کو ایک انتخابی ریلی کے دوران بھیونڈی میں تقریر کی تھی جس میں مہاتما گاندھی کے قتل کے لیے آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ بعد ازاں آر ایس ایس بھیونڈی یونٹ کے سکریٹری کنٹے نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔