راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) مذہب تبدیلی کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھاتا رہا ہے۔ ایک بار پھر اس نے مذہب تبدیلی پر مکمل پابندی عائد کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سنیچر کے روز ختم ہوئی آر ایس ایس کی سالانہ کل ہند مجلس عاملہ کی میٹنگ میں اس تعلق سے تشویش کا اظہار کیا گیا۔ آر ایس ایس جنرل سکریٹری دتاترے ہوسبولے نے کہا کہ ہندوستان میں تبدیلیٔ مذہب کے عمل پر پابندی ہونی چاہیے، اور جو لوگ اپنا مذہب بدلتے ہیں انھیں اس کا اعلان کرنا چاہیے۔ ہوسبولے کا کہنا ہے کہ کئی لوگ مذہب تبدیل کر لیتے ہیں اوربتاتے نہیں۔ وہ دوہرا فائدہ اٹھاتے ہیں جو درست نہیں۔

میٹنگ میں شامل آر ایس ایس کے سینکڑوں اہم لیڈران سے خطاب کرتے ہوئے دتاترے ہوسبولے نے کہا کہ اب تک 10 سے زائد ریاستوں کی حکومتوں نے مذہب تبدیلی مخالف بل لائے ہیں۔ یہ سبھی حکومتیں بی جے پی کی نہیں ہیں۔ ہماچل پردیش اور اروناچل پردیش میں کانگریس حکومت کے ذریعہ مذہب تبدیلی کے خلاف بل پاس کیا گیا۔

کرناٹک میں ہوئی اس سہ روزہ میٹنگ میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے ملک میں آبادی پالیسی نافذ کیے جانے پر زور دیا۔ بھاگوت نے کہا کہ آبادی پالیسی کا نفاذ اس طرح ہونا چاہیے کہ اس پر عمل کرنے والوں کو کچھ چیزوں میں فائدہ ملے اور عمل نہ کرنے والوں کو محرومی حاصل ہو۔ انھوں نے کہا کہ سب کو یکساں مواقع حاصل ہوں، اس کے لیے آبادی پر کنٹرول ضروری ہے۔