سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے روبیہ سعید کو سمن جاری کر 15 جولائی کو پیش ہونے کے لیے کہا ہے۔ اگر آپ کو معلوم نہیں تو بتا دیں کہ روبیہ سعید سابق مرکزی وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بہن ہیں۔ روبیہ کو 33 سال قدیم یعنی 1989 میں پیش آئے ان کے اغوا سے جڑے معاملے میں پیشی کا یہ حکم صادر ہوا ہے۔ دراصل سی بی آئی نے گزشتہ سال جنوری میں اسپیشل پبلک پرازیکیوٹر مونیکا کوہلی اور ایس کے بھٹ کی مدد سے روبیہ اغوا معاملے میں یٰسین ملک سمیت 10 لوگوں کے خلاف الزام طے کیا تھا۔ روبیہ سعید کو سی بی آئی نے فریق استغاثہ کی گواہ کی شکل میں فہرست بند کیا ہے۔
روبیہ سعید اغوا معاملہ اتنا پرانا ہے کہ اس صفحہ پر دھول جم چکی ہے اور نئی نسل کو اس بارے میں شاید ہی کچھ معلوم ہوگا۔ معاملہ تب کا ہے جب ہندوستان میں پہلی بار کوئی مسلم لیڈر ملک کا وزیر داخلہ بنا تھا۔ کئی پارٹیوں کی حمایت سے 1989 میں وی پی سنگھ کی حکومت برسراقتدار ہوئی تھی۔ دہشت گردی کی آگ میں کشمیر سلگنے لگا تھا۔ ایک دن علیحدگی پسندوں نے مرکزی وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ کو اغوا کر لیا۔ نتیجہ کار حکومت ہند کو ان کے مطالبات کے سامنے سر جھکانا پڑا اور 5 دہشت گردوں کو چھوڑنا پڑا۔ کئی تجزیہ کاروں نے اس دور کی مرکزی و ریاستی حکومتوں کو کئی لحاظ سے کمزور ٹھہرایا تھا۔