روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں اب نیوکلیائی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ امریکہ سمیت کئی مغربی ممالک یوکرین کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں اور روسی صدر ولادمیر پوتن پہلے ہی متنبہ کر چکے ہیں کہ اگر کوئی بھی باہری بیچ میں آیا تو وہ انجام ہوگا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔ ماہرین پوتن کی اس تنبیہ کو نیوکلیائی جنگ کی دھمکی تصور کر رہے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ نیوکلیائی جنگ شروع ہوئی تو کیسی تباہی دیکھنے کو ملے گی؟
سوئٹزرلینڈ کے ادارہ ’انٹرنیشنل کیمپین ٹو ابالش نیوکلیئر ویپن‘ (آئی کین) نے اس تعلق سے خوفناک نتائج کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ادارہ کا کہنا ہے کہ ایک نیوکلیائی بم جھٹکے میں لاکھوں ہلاکتوں کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر 10 یا سینکڑوں بم گرائے گئے تو نہ صرف لاکھوں-کروڑوں اموات ہوں گی، بلکہ زمین کا پورا ماحولیاتی نظام بگڑ جائے گا۔ آئی کین کے مطابق اگر امریکہ اور روس کے درمیان بڑی نیوکلیائی جنگ شروع ہوئی تو مہلوکین کی تعداد 10 کروڑ کی تعداد پار کر جائے گی۔
آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ کسی جنگ میں اگر دنیا میں موجود ایک فیصد سے بھی کم نیوکلیائی اسلحوں کا استعمال ہوا تو 2 ارب لوگ بھکمری کے دہانے پر پہنچ جائیں گے۔ ممبئی، جہاں ایک کلومیٹر کے دائرے میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں، وہاں ہیروشیما جیسا نیوکلیائی بم گر جاتا ہے تو ایک ہفتے میں 8.70 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت یقینی ہے۔