عراق کے سابق صدر مرحوم صدام حسین کی زندگی سے جڑے بہت سارے مثبت و منفی واقعات ہیں۔ ان واقعات میں ایک ہے اپنے خون سے قرآن پاک تحریر کروانا۔ صدام حسین نے اس کے لیے اپنا تقریباً 26 لیٹر خون نکلوایا تھا اور یہ عمل کم و بیش 3 سالوں تک چلتا رہا۔ بتایا جاتا ہے کہ ہر ہفتہ ایک نرس ان کے بازو سے خون نکالا کرتی تھی جو قرآن تحریر کرنے کے لیے محفوظ کر لیا جاتا تھا۔ صدام حسین کے خون سے تحریر یہ قرآن 605 صفحات پر مبنی ہے جو آج بھی عراق کی ام الماریک مسجد میں رکھی ہوئی ہے۔ قابل ذکر یہ ہے کہ سبھی صفحات الگ الگ شیشے کے فریم میں رکھے ہوئے ہیں تاکہ لوگ بہ آسانی اسے دیکھ سکیں۔
سنہ 2000 میں بی بی سی نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ صدام حسین نے قرآن مجید کا ایک مکمل نسخہ اپنے خون سے لکھوایا ہے۔ اس وقت سبھی کے ذہن میں یہ سوال اٹھا کہ آخر انھوں نے یہ قدم کیوں اٹھایا۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ 1996 کی جنگ میں صدام حسین کا بیٹا بچ گیا تھا، اور اسی لیے بطور نذرانہ سابق عراقی صدر نے اپنے خون سے قرآن پاک تحریر کرایا۔ حالانکہ میڈیا کو جاری ایک خط میں صدام حسین نے لکھا تھا کہ ان کی زندگی حادثات سے مقابلہ کرتے ہوئے گزری۔ اس دوران ان کا بہت خون بہہ سکتا تھا لیکن وہ محفوظ رہے۔ اس بات پر خدا کا شکر ادا کرنے کے لیے وہ اپنے خون سے قرآن مجید لکھوانا چاہتے تھے۔