بی جے پی حکومت کی بھگوا رنگ سے محبت کسی سے پوشیدہ نہیں۔ بی جے پی حکومت میں انتظامیہ کبھی عمارتوں کو بھگوا رنگ میں رنگتی نظر آتی ہے، تو کبھی پروگرام میں ڈائس سے لے کر کارپیٹ تک بھگوا استعمال ہوتا ہے۔ اس عمل میں کئی بار انتظامیہ کو تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسا ہی کچھ وارانسی میں دیکھنے کو ملا جہاں ایک مسجد پر ہی بھگوا رنگ چڑھا دیا گیا۔ جب مسلم طبقہ نے اعتراض اور ہنگامہ کیا تو مقامی انتظامیہ نے جھٹ پٹ اس پر سفید رنگ چڑھانا شروع کیا۔
معاملہ وارانسی کے بُلانالا کرن گھنٹا مسجد کا ہے جس پر جمعرات کو ہلکے بھگوا رنگ سے پینٹ کر دیا گیا۔ جب انتظامیہ کے افسران سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو پتہ چلا کہ آس پاس کی سبھی عمارتوں پر یکساں رنگ چڑھایا جا رہا تھا، اس لیے مسجد پر بھی وہی رنگ چڑھا دیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بھگوا رنگ چڑھانے سے پہلے اس بارے میں مسجد کے ذمہ داران سے اجازت بھی نہیں لی گئی۔
دراصل وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ 13 دسمبر کو کاشی وشوناتھ کوریڈور کا افتتاح کرنے والے ہیں۔ اس کے پیش نظر راستے میں پڑنے والی عمارتوں کو ہلکے بھگوا رَنگ میں رنگا جا رہا تھا۔ جب مسجد پر بھی یہی رنگ چڑھایا گیا تو مسلمانوں نے وارانسی ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر تاناشاہی کا الزام لگا دیا۔ لیکن ہنگامہ زیادہ بڑھے، اس سے پہلے ہی مسجد پر سفید رنگ چڑھانے کی کارروائی شروع ہو گئی۔