ہند نژاد برطانوی شہری اور بدنام زمانہ مصنف سلمان رشدی پر ایک تقریب کے دوران نامعلوم شخص نے قاتلانہ حملہ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں وہ ایک تقریب میں مدعو تھے اور اپنا لیکچر پیش کرنے والے تھے۔ اچانک ایک شخص نے اسٹیج پر موجود سلمان رشدی پر چاقو سے یکے بعد دیگرے کئی حملے کیے۔ وہ اس حملے میں زخمی ہو کر زمین پر گر گئے، اور پھر کئی لوگ ان کی طرف دوڑے۔

ایک چشم دید کارل لیون نے اس واقعہ کے تعلق سے سوشل میڈیا پر جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سلمان رشدی کے قتل کی کوشش کی گئی ہے۔ حملہ آور کو سیکورٹی فورسز نے پکڑ لیا، لیکن اس سے پہلے وہ رشدی کو کئی بار چاقو مار چکا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہاں موجود سیکورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو حراست میں لے لیا ہے، اور زخمی سلمان رشدی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ سلمان رُشدی اپنی تصنیف ’دی سیٹنک ورسیز‘ (شیطانی آیات) کی وجہ سے پوری دنیا میں بدنام ہیں۔ اس کتاب میں اسلام کے تئیں نفرت پھیلانے والے اور توہین رسالت پر مبنی مواد بھرے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کئی ممالک نے اس کتاب پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ اس کتاب کو لے کر کئی بار سلمان رشدی کو قتل کی دھمکی بھی مل چکی ہے۔ گزشتہ 20 سالوں سے وہ امریکہ میں مقیم ہیں اور اکثر وہ اسلام مخالف بیانات کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرتے رہے ہیں۔