راجستھان کے ادے پور میں کانگریس کا سہ روزہ ’نو سنکلپ چنتن شیویر‘ 15 مئی کو ختم ہو گیا۔ سہ روزہ کیمپ کے آخری دن کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک ایسا بیان دے دیا جس نے کئی علاقائی پارٹیوں کو ناراض کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کو اگر کوئی شکست دے سکتا ہے تو وہ صرف کانگریس ہے، علاقائی پارٹیاں نہیں۔
راہل نے یہ بیان بی جے پی اور اس کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آر ایس ایس-بی جے پی کے نظریات ملک کے لیے خطرناک ہیں۔ مودی حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے ملک کی ریڑھ توڑ دی ہے، اور اب لوگ بڑھتی مہنگائی و بے روزگاری جیسے ایشوز سے پریشان ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا ’’بی جے پی کو صرف کانگریس ہرا سکتی ہے، علاقائی پارٹیوں کے پاس ایسا نظریہ نہیں کہ وہ بی جے پی کو شکست دیں۔‘‘
اس بیان پر سماجوادی پارٹی کا کہنا ہے کہ چنتن شیویر کا ریزلٹ اپنے آپ میں ظاہر کرتا ہے کہ کانگریس ملک کی سیاست کے لیے کتنی خطرناک ہے۔ آر جے ڈی لیڈر رام بلی سنگھ نے راہل کے بیان پر کہا کہ ’’اس وقت بی جے پی کافی مضبوط ہے۔ بغیر علاقائی پارٹیوں کا تعاون حاصل کیے کانگریس اسے شکست نہیں دے سکتی۔‘‘ جنتا دل یو ترجمان ابھشیک جھا کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ ’’ایک طرف راہل علاقائی پارٹی پر حملہ کرتے ہیں، دوسری طرف بہار میں علاقائی پارٹی کے پچھ لگو بنے ہوئے ہیں۔‘‘