’نشاد پارٹی‘ کے سربراہ سنجے نشاد نے بھگوان شری رام کے تعلق سے ایک متنازعہ بیان دے کر سیاسی ہلچل میں اضافہ کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ بھگوان رام کو ان کے والدین اور ایودھیا باشندہ بھی نہیں سمجھ سکے۔ نشاد راج تھے جنھوں نے ان کی اصل طاقت کو پہچانا۔ ساتھ ہی سنجے نشاد نے کہا کہ جو بھگوان کو پہچانتا ہے اس کا درجہ بھگوان سے بھی بڑا ہو جاتا ہے، نشاد راج کا بھی یہی درجہ ہے۔ سنجے نشاد کہتے ہیں کہ انھیں یہ باتیں اسرائیل کی ایک لائبریری سے پتہ چلی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آئندہ یو پی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر بی جے پی نے نشاد پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے مخالفین سنجے نشاد کے بیان پر بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ سنجے نِشاد نے رام کو راجہ دشرتھ کا بیٹا ماننے سے بھی انکار کر دیا۔ انھوں نے گزشتہ دنوں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھگوان رام کو راجہ دشرتھ کا نام نہاد بیٹا قرار دیا اور کہا کہ کھیر کھانے سے بچہ نہیں ہوتا۔
اب رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے سامنے تلخ سوال رکھ دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’موہن بھاگوت تو ڈی این اے ایکسپرٹ ہیں۔ ان کو سنجے نشاد کے ذریعہ بھگوان رام پر دیے گئے بیان سے متعلق وضاحت پیش کرنی چاہیے۔‘‘