گزشتہ دنوں سویڈن کے کئی شہروں میں قرآن نذرِ آتش کرنے کے لیے منصوبہ بندی کے ساتھ تقاریب کا انعقاد ہوا۔ خبر پھیلنے کے بعد سعودی عرب نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سوموار کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’قرآن پاک اور مسلمانوں کے ساتھ قصداً کی گئی بے ادبی اور اُکساوے کے واقعات کی سعودی عرب مذمت کرتا ہے۔‘‘ بیان میں سعودی وزارت خارجہ نے بات چیت، رواداری اور مشترکہ وجود کے قدروں کو فروغ دینے کی کوششوں کو اہمیت دینے پر زور دیا۔

قابل ذکر ہے کہ رمضان کے پاکیزہ مہینے میں گزشتہ جمعرات (15 اپریل) کو قرآن کریم نذرِ آتش کیے جانے کے کئی واقعات سویڈن میں پیش آئے۔ اس کے بعد سویڈن میں فساد پیدا ہو گیا جس میں کئی پولس اہلکار زخمی ہو گئے۔ 17 اپریل کو پرتشدد واقعات کے دوران تین لوگوں کو پولس کی گولی بھی لگی جن کا اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ سویڈن کی وزیر اعظم میگڈیلینا اینڈرسن نے اس تشدد واقعہ کی مذمت کی ہے۔

ایک خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ سویڈن میں سخت گیر دایاں محاذ کے لوگوں نے قرآن کو نذر آتش کیا جس کے بعد فسادات پیدا ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق ڈنمارک کی سخت گیر سیاسی پارٹی ہارڈ لائن کے لیڈر راسمس پلودان نے سویڈن کے کئی شہروں میں قرآن نذرِ آتش کرنے والی تقاریب کا انعقاد کیا تھا، اور یہ عمل انجام بھی دیا گیا۔ پلودان کا کہنا ہے کہ انھوں نے قرآن کو نذرِ آتش کیا ہے اور وہ یہ کام آگے بھی جاری رکھیں گے۔