ریاض: سعودی عرب میں اپنے والدین اور چھوٹے بھائی کو موت کی نیند سلانے والے بے رحم جڑواں بھائیوں کو سعودی حکام نے سزائے موت دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے دونوں بھائیوں کے سنگین جرم کو دیکھتے ہوئے ان کا سر قلم کرنے کی سزا سنائی تھی۔ سعودی حکام نے اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے دونوں بھائیوں کا سر جسم سے جدا کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے جڑواں بھائیوں صالح بن ابراہیم العرینی اور خالد بن ابراہیم العرینی نے شورش پسندی پر مبنی کئی جرم کیے تھے۔ ان کے جرائم میں سب سے سنگین جرم یہ تھا کہ دونوں بھائیوں نے اپنے والدین اور چھوٹے بھائی کو قتل کیا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دونوں نے اپنے 73 سالہ والد، 67 سالہ والدہ اور 22 سالہ چھوٹے بھائی کا بہیمانہ طریقے سے قتل کیا۔ انھوں نے اس کے لیے تیز دھار والے آلہ کا استعمال کیا اور والدین و چھوٹے بھائی پر پے در پے حملے کیے۔
رپورٹ کے مطابق قتل کا واقعہ انجام دینے کے بعد گھر سے باہر نکلتے ہی دونوں مجرمین نے اسلحے کے زور پر ایک شہری سے گاڑی چھینی اور فرار ہو گئے۔ تاہم سیکورٹی فورسز نے دونوں سنگ دل بھائیوں کو الخرج کمشنری سے گرفتار کر لیا۔ دونوں کو عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر سنیچر کے روز عمل ہوا۔ سعودی حکام نے دونوں بھائیوں کے علاوہ موت کی سزا پانے والے دیگر 85 دہشت گردوں کو ایک ساتھ موت کے گھاٹ اتارا۔