سائنسداں اس بات کو لے کر کافی متفکر ہیں کہ انسانی خون میں مائیکرو پلاسٹک اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہے اور جسم کے سبھی حصے میں گردش کر سکتا ہے۔ انسان کے خون میں مائیکرو پلاسٹک موجود ہونے کا انکشاف ایک تحقیق کے دوران ہوا ہے۔ اس سے پہلے کبھی بھی انسانی خون میں مائیکرو پلاسٹک ہونے کی بات سامنے نہیں آئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ سائنسدانوں نے تازہ تحقیق کے دوران پایا کہ مائیکرو پلاسٹک 80 فیصد لوگوں میں پائے گئے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق نئی تحقیق نے ظاہر کر دیا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک انسان کے جسم میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جا سکتے ہیں۔ اس عمل کے دوران یہ پلاسٹک انسانی اعضاء میں کہیں بھی جمع ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ اس کا انسان کی صحت پر کیا اثر پڑے گا، اس سلسلے میں کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ لیکن یہ اندیشہ ضرور ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صحت پر مائیکرو پلاسٹک کے مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سائنسداں اس انکشاف کے بعد اس لیے بھی زیادہ فکرمند ہیں کیونکہ تجربہ گاہ میں مائیکرو پلاسٹک نے انسانی خلیات کو نقصان پہنچایا ہے۔ غور طلب ہے کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے پہلے ہی خطرناک مواد انسانی جسم کے اندر سانس کے ذریعہ داخل ہوتے رہتے ہیں اور اس کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ ہر سال دنیا بھر میں مر جاتے ہیں۔ انسان کے خون میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی اس خطرے کو مزید بڑھاتی ہوئی محسوس ہو رہی ہے۔