اس سال ہولی کا تہوار 18 مارچ کو ہے اور شب برأت بھی اسی دن ہے۔ یعنی ایسا اتفاق ہو رہا ہے جب ایک طرف مسلم طبقہ جمعہ کی نماز اور شب برأت کی عبادتوں میں مصروف ہوگا، تو دوسری طرف ہندو طبقہ ہولی کا تہوار منا رہا ہوگا۔ ایسے میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے، اس لیے اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ واقع اسلامک سنٹر آف انڈیا نے مسلم طبقہ سے کچھ خصوصی درخواست کی ہے۔
اسلامک سنٹر آف انڈیا کے آفس سکریٹری عبداللطیف کے دستخط سے جاری ایک خط میں بتایا گیا ہے کہ عیدگاہ میں علمائے کرام کی ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں اسلامک سنٹر آف انڈیا کے چیئرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی بھی شامل تھے۔ انھوں نے مسلم طبقہ کے لیے پانچ نکات پر مبنی ایڈوائزری جاری کی جو اس طرح ہے:
(1) 18 مارچ کو جمعہ، شب برأت اور ہولی کو دیکھتے ہوئے عوام سے اپیل ہے کہ ملک کی گنگا-جمنی تہذیب اور روایت کا خیال کرتے ہوئے ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کا خیال رکھیں۔ (2) مسلمان اپنے محلے کی مسجد میں نماز ادا کریں۔ (3) جن مساجد میں جمعہ کی نماز 12.30 سے 1.00 بجے کے درمیان ہوتی ہے، وہاں 30 منٹ آگے بڑھا دیں۔ (4) شب برأت میں مسلمان اپنے مرحوم رشتہ داروں کے ایصال ثواب کے لیے قبرستان جاتے ہیں، وہ شام 5.00 بجے کے بعد ہی جائیں۔ (5) جامع مسجد عیدگاہ، لکھنؤ میں جمعہ کی نماز کا وقت 12.45 بجے سے بڑھا کر 18 مارچ کو 2.00 بجے کر دیا گیا ہے۔