پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی کو پاکستان کا عارضی چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ بدلاؤ کے دور سے گزر رہے پاکستانی کرکٹ کے لیے شاہد آفریدی کا چیف سلیکٹر بننا کافی اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں خراب کارکردگی کرنے والی پاکستانی ٹیم کا نقشہ بدل سکتا ہے۔ یعنی سخت فیصلہ لیتے ہوئے کچھ کھلاڑیوں کو باہر کا راستہ بھی دکھایا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دو دن قبل ہی رمیز راجہ کی جگہ نجم سیٹھی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔ اب شاہد آفریدی کو چیف سلیکٹر بنائے جانے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ پاکستانی کرکٹ سے متعلق جارحانہ فیصلے لیے جائیں گے۔ چونکہ آئندہ سال یک روزہ عالمی کپ بھی کھیلا جانا ہے، اس لیے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہو رہی تبدیلیوں کو اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئی سلیکشن کمیٹی کو پہلی ذمہ داری یہ دی ہے کہ پرانی سلیکشن کمیٹی کے ذریعہ منتخب کردہ ٹیم کا جائزہ لے اور اگر درست کھلاڑیوں کو نہیں لیا گیا ہے تو صحیح فیصلے لے۔ نئی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف گھریلو ٹیسٹ سیریز میں کھیلنے اترے گی۔ غور طلب ہے کہ شاہد آفریدی کے ساتھ عبدالرزاق اور راؤ افتخار انجم سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہیں۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ شاہد آفریدی جارحانہ کرکٹر رہے ہیں اور ان کے پاس 20 سالوں کا تجربہ ہے، اس لیے وہ پاکستانی کرکٹ کو ایک نئی سوچ اور جہت عطا کر سکتے ہیں۔