مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی 2024 لوک سبھا انتخاب کو لے کر ابھی سے سرگرم نظر آ رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں انھوں نے مہاراشٹر کا دورہ کیا جہاں شرد پوار، سنجے راؤت اور آدتیہ ٹھاکرے جیسے معروف لیڈروں سے ملاقات کی۔ لیکن اس ملاقات نے کانگریس کو پریشان کر دیا کیونکہ ممتا نے ایک بیان میں صاف طور پر کہہ دیا کہ یو پی اے کا اس وقت کوئی وجود نہیں۔ اب اس تعلق سے شیوسینا نے ممتا بنرجی کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ پارٹی کے اخبار ’سامنا‘ نے ایک مضمون میں صاف لفظوں میں لکھا ہے کہ کانگریس کو دور رکھ کر سیاست کرنا موجودہ حکومت کو طاقت بخشنا ہے۔
’سامنا‘ کے ایک مضمون میں لکھا گیا ہے کہ ’’ملک کو ایک متبادل محاذ کی ضرورت ہے اور اپوزیشن پارٹیوں نے وہ ذمہ داری ممتا بنرجی کو دی ہے۔ خالی پن کو بھرنے کے لیے وہ ان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ وہ موجودہ وقت میں ملک میں اپوزیشن کا سب سے مقبول چہرہ ہیں۔‘‘ ساتھ ہی ممتا بنرجی کو دو ٹوک لفظوں میں یہ بھی کہا گیا کہ ’’کانگریس کو قومی سیاست سے دور رکھنا فاشسٹ طاقتوں کی مدد کرنے جیسا ہے۔‘‘
دوسری طرف شیوسینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے بھی کہا ہے کہ ’’مجھے نہیں لگتا کہ کانگریس کو چھوڑ کر کوئی فرنٹ بنانا مناسب سوچ ہے۔ ہم سب کانگریس کے ساتھ مل کر کام کریں تو اچھا رہے گا۔ اس کی مثال مہاراشٹر ہے۔ 2024 کے لیے یو پی اے کو مضبوط ہونا چاہیے۔‘‘