ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے اپنے ایک بیان میں بلقیس کے گنہگاروں کا استقبال کرنے والوں کے ساتھ ساتھ راجستھان سے بی جے پی لیڈر اور سابق رکن اسمبلی گیان دیو آہوجہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ایک تیر سے دو نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ’’پارٹی (بی جے پی) کو بلقیس بانو عصمت دری معاملہ کے 11 گنہگاروں کا استقبال کرنے والی ٹیم کو گجرات سے راجستھان بھیجنا چاہیے، تاکہ وہ بی جے پی لیڈر (گیان دیو آہوجہ) کو بھی مالا پہنا سکیں۔‘‘

گیان دیو آہوجہ کے تئیں مہوا موئترا کی ناراضگی اس لیے ہے کیونکہ انھوں نے گزشتہ دنوں ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ ان کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ کنہیا لال کا سر قلم کرنے کے واقعہ کا تذکرہ کر رہے ہیں۔ آہوجہ کہتے ہیں ’’یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ان لوگوں نے ایک مارا ہے۔ اب تک تو پانچ ہم نے مارے ہیں۔ میں نے اپنے کارکنان کو چھوٹ دے رکھی ہے۔ مارو، بری بھی کروا دیں گے، ضمانت بھی کروا دیں گے۔‘‘

اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد مہوا موئترا نے دو ٹوئٹ کیے ہیں۔ ایک ٹوئٹ میں وہ لکھتی ہیں ’’مونچھوں والا یہ بی جے پی کا راکشش پانچ لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالنے کا دعویٰ کر رہا ہے۔ کہہ رہا ہے کہ اب تک تو ہم نے پانچ مارے ہیں۔ ہم نے چھوٹ دے رکھی ہے کہ مارو سالوں کو۔‘‘ پھر وہ کہتی ہیں ’’برائی کا کوئی چہرہ ہوتا تو بالکل ایسا ہی ہوتا۔‘‘