صنوبر جان کا تعلق کشمیر کے مالورا علاقہ سے ہے۔ وہ قرآنی تعلیمات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا چاہتی ہیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے وہ اپنے ہنر کا خوب استعمال کر رہی ہیں۔ دراصل صنوبر ایک ماہر خطاط (کیلی گرافر) ہیں جو قرآنی آیات اور سورتوں کی خطاطی کر انھیں مفت تقسیم کرتی ہیں۔ وہ مختلف مذہبی تقریبات میں اپنی فنکاری کے نمونے مفت تقسیم کرتی ہوئی دکھائی دے جاتی ہیں۔

صنوبر کا کہنا ہے کہ ’’میرا مقصد قرآن پاک کے پیغام کو زیادہ سے زیادہ پھیلانا ہے۔ میں دوسرے نوجوانوں کو خطاطی سے واقف بھی کرانا چاہتی ہوں، لیکن ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کی ترغیب بھی دینا چاہتی ہوں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’میں صرف قرآنی کلمات کی خطاطی کرتی ہوں۔ میں عام طور پر جب بھی عرس یا مذہبی اجتماع ہوتا ہے تو قرآنی آیات اور سورتیں، مثلاً آیت الکرسی، چاروں قل، سورہ فاتحہ وغیرہ کی خطاطی کر اسے تقسیم کرتی ہوں۔‘‘

صنوبر جان کے تعلق سے ’دی کشمیر مانیٹر‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس میں صنوبر جان کے مقاصد اور ان کے ذریعہ مفت تقسیم کیے گئے خطاطی کے نمونوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صنوبر ایک اسپتال میں بطور طبی اہلکار کام کر رہی ہیں۔ خطاطی کا ہنر انھوں نے خود سے ہی تین سالوں کی محنت کے بعد سیکھا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’مجھے خوشی ہوگی اگر میں اس فن کو پیشہ ورانہ انداز میں اختیار کر سکوں۔‘‘