ہندوستانی سیاست کی نبض سمجھنے میں ماہر پرشانت کشور عرف ’پی کے‘ ان دنوں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو صدر جمہوریہ کا انتخاب لڑانے کی کوششوں میں مصروف نظر آ رہے ہیں۔ سیاسی گلیاروں میں یہ خبر گشت کر رہی ہے کہ گزشتہ دنوں جب نتیش کمار اور پی کے کی ملاقات دہلی میں ہوئی تھی تو مرکزی موضوع صدر جمہوریہ کا انتخاب ہی تھا۔ ایسے میں لوگوں کے ذہن میں یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ کیا واقعی نتیش کمار صدر جمہوریہ کا انتخاب لڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں؟

دراصل بی جے پی کے خلاف اپوزیشن پارٹیاں صدر جمہوریہ عہدہ کے لیے مضبوط امیدوار کھڑا کرنا چاہتی ہیں۔ اس سلسلے میں تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ نے بھی پیش قدمی کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ آئیڈیا چندرشیکھر کو پی کے نے حیدر آباد میں ان سے ملاقات کے دوران دیا تھا۔ پھر پی کے نے پٹنہ میں خاموشی کے ساتھ نتیش کمار سے بھی ملاقات کی۔

خبریں تو یہاں تک ہیں کہ پی کے اس تعلق سے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو، شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے، این سی پی سربراہ شرد پوار اور ترنمول کانگریس کے اہم لیڈروں سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔ جلد ہی وہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال، سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن سے بھی ملاقات کریں گے۔ گزشتہ دنوں چندرشیکھر راؤ کی مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے ملاقات کو بھی اسی سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔