سعودی عرب میں 4 نومبر کو شاہ سلمان کی امامت میں صلاۃ الاستسقاء کا اہتمام کیا گیا۔ یہ نماز باجماعت بارش کے لیے اللہ سے خصوصی دعاء کے طور پر پڑھی گئی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ صلاۃ الاستسقاء سعودی عرب کی تقریباً 26 ہزار مساجد میں ایک ساتھ پڑھی گئی۔ سعودی شاہ سلمان کے اعلان پر سبھی مساجد میں بڑی تعداد میں لوگ ایک مقررہ وقت پر جمع ہوئے۔ پھر انھوں نے دو رکعت نماز پڑھی اور بارش کے لیے اللہ کے سامنے دعاء کی۔
غور طلب ہے کہ ہر سال سعودی عربیہ میں صلاۃ الاستسقاء کا اہتمام کیا جاتا ہے، اور اس سال بھی شاہ سلمان کی گزارش پر یہ نماز پڑھی گئی۔ چونکہ سعودی عرب ریگستانی علاقہ ہے، اس لیے یہاں بارش کم ہوتی ہے۔ بارش کو اللہ کا رحم و کرم تصور کیا جاتا ہے، اس لیے ہر سال بارش کے لیے خصوصی عبادت کی جاتی ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ یہ نماز سعودی عرب میں ہر سال سعودی حکمراں کی قیادت میں ہی پڑھی جاتی ہے۔ صلاۃ الاستسقاء میں سعودی عربیہ کی شاہی فیملی کے ساتھ ساتھ سعودی نژاد عوام بھی مساجد میں جمع ہوتی ہے اور مقررہ وقت میں نماز ادا کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ بارش کی سخت ضرورت کے وقت صلاۃ الاستسقاء پڑھنا مستحب ہے۔ ایک فتویٰ کے مطابق اس نماز کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ امام ایک دن متعین کرے اور دو رکعت نماز بغیر اذان و اقامت کے پڑھائے، جن میں جہراً قرأت کرے۔